کبھی تو آؤ میری کہانی سننے
کرو تیری باکمال باتیں
تیرے حسن و جمال کی باتیں
تیرے لب و رخسار کی باتیں
تیری ولیل زلف کی باتيں
تیری انکھ معزاخ کی باتيں
تیری نزیر کوٸی نہ دیکھا
دکھ غریبوں کا تو نے سیخھا
الہی ملے جو محبوب میرا
کرو شکر لاکھ میں تیرا
تیرے جیسا کوٸی نہ پایا
تیرے جسم کا نہیں ہے سایا
تاریکیوں میں ڈوبا تھا عالم سارا
آۓ جو آقا تو اجالا ہے چھایا
میں نے چاہا کہ تیرے اوصاف لِکھوں
عمر ہوئ تمام میری پر لِکھ نہ پایا
بقلم حبیب اللہ
6 Comments
Subhannallah
ReplyDeleteMashallah
ReplyDeleteMashallah
ReplyDeleteAllah hu akbar
ReplyDeleteMashallah
ReplyDeletegod bless you dear
ReplyDelete