غزل 7
تجھے ملنے کی چاہت میں وبا بھی بھول آیا ہوں
میں تنہا چل پڑا گھر سے دوا بھی بھول آیا ہوں
کسی نے کچھ مجھے سمجھا کسی نے کچھ مجھے جانا
محبت راس آنے کی سزا بھی بھول آیا ہوں
میری امیدوں کا جو چلا تھا قافلہ
نا جانے ہے کہاں منزل اعزا بھی بھول آیا ہوں
کہے جو تو وہ کر جاؤں زمانے بھر سے لڑ جاؤں
تیرے دیدار کی خاطر نزاہ بھی بھول آیا ہوں
حبیب لِکھے گا عمر بھر تیری ہی ذات پر غزلیں
تو کیا دے گا میں کیا لوں گا جزا بھی بھول آیا ہوں
بقلم حبیب
تجھے ملنے کی چاہت میں وبا بھی بھول آیا ہوں
میں تنہا چل پڑا گھر سے دوا بھی بھول آیا ہوں
کسی نے کچھ مجھے سمجھا کسی نے کچھ مجھے جانا
محبت راس آنے کی سزا بھی بھول آیا ہوں
میری امیدوں کا جو چلا تھا قافلہ
نا جانے ہے کہاں منزل اعزا بھی بھول آیا ہوں
کہے جو تو وہ کر جاؤں زمانے بھر سے لڑ جاؤں
تیرے دیدار کی خاطر نزاہ بھی بھول آیا ہوں
حبیب لِکھے گا عمر بھر تیری ہی ذات پر غزلیں
تو کیا دے گا میں کیا لوں گا جزا بھی بھول آیا ہوں
بقلم حبیب
2 Comments
like it
ReplyDeleterealy good
ReplyDelete