Gazal

Gazal

 غزل 8

تو بھی برا مانتا ہے تو چھوڑ جاٶں گا

میں بِکھروں گا مگر لوٹ کر نہ آٶں گا

تیری بے رخیاں مار دینگی یہ جان لیا میں نے

میں تنہا رہوں گا کبھی دل نہیں لگاٶں گا

نہیں دینا اگر تم نے مجھے دیدار کا اک جام

مر جاٶں گا تڑپ کر ہی نہ حالِ دل سناٶں گا

چاہت ہے دل کی کہ تیری گلی میں آۓ

توڑوں گا دل اپنا مگر تیری گلی نہ جاٶں گا

میں کافر کہلاٶں گا تجھے جو پاٶنگا

خدا گواہ ہے میں تجھے قبلہ نہیں بناٶں گا

لوگ روٸینگے میرے چہرے سے یوں ہٹا کے پردہ

حبیب میت کو یوں میں اپنی سجاٶں گا

Post a Comment

2 Comments